میری خوبصورت باس ۔۔۔ – Urdu Stories


میرا نام ریحان ہے ۔میں فیصل ٹاؤن لاہور  کا رہنے والا ہوں، میرا قد چھ فٹ ہے ۔اور  میں دکھنے میں بہت سمارٹ ہوں۔ یہ کہانی میری اور میری خوبصورت باس کی ہے ۔جس کے ساتھ آج بھی میں ریلیشن شپ میں ہوں ۔

ایم بی اے مکمل کرنےکے بعد مجھے لاہور کی ایک بہت بڑی ہاؤسنگ کمپنی میں جاب مل گئی ۔

وہ آفس کا میرا پہلا دن تھا تو میں ایکدم سے سج دھج کر گیا تھا۔ میں اپنے آفس ٹائم سے پہلے ہی پہنچ گیا تھا۔ کیونکہ میرا پہلا دن تھا، میں اپنے سینئر کا ویٹ سامنے رکھے صوفے پر بیٹھ کر کرنے لگا۔

تبھی میں دیکھا کہ ایک بہت ہی خوبصورت میڈم آفس میں آئی… میں تو اس کو دیکھتے ہی رہ گیا.. کیا لڑکی تھی یار..اس کی عمر تیس سال کے قریب ہوگی ۔گورا رنگ ۔ بہت ہی خوبصورت جسم اور چہرے پر ایک بہت ہی سیکسی اسمائل ۔میں تو اسے دیکھ کر دنیا ہی بھول گیا۔

ہیلو ریحان کیسے ہو ؟۔کمپنی میں خوش آمدید ۔اس کی خوبصورت آواز میرے کانوں میں پڑی تو میں ہوش میں آگیا۔میں بھی مسکراتے ہوئے اس کی جانب دیکھنے لگا۔ میرا نام  رابی ہے ۔اس نے اپنا پیارا سا ہاتھ میری طرف بڑھایا۔میں نے اس سے ہاتھ ملایا اور مسکراتے ہوئے صوفے پر بیٹھ گئے ۔رسمی باتوں کے بعد وہ مجھے میری جاب کے بارے میں بتانے لگی ۔میڈم نے مجھے جو اہم کام تھے.. اس کے بارے میں سمجھایا۔ میں کچھ وقت بعد اپنے گھر آ گیا.. کیونکہ میرا پہلا دن تھا۔

میں آپ کو میڈم کے بارے میں تو بتا دینا چاہتا ہوں۔ وہ ایک شادی شدہ عورت ہے اس نے گھر سے بھاگ کر لو میرج کی ہے۔ اس کی باڈی کا فگر ۳۴-۳۰-۳۶ کا ہے۔ وہ دکھنے میں ایکدم سلم فٹ ہے۔ اس کی پتلی سی کمر.. بڑے بڑے اٹھے ہوئے چوتڑ .. میڈیم سائز کے ممے ۔ اس کے گلابی ہونٹ دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ ابھی پکڑ کر اس کے ہونٹوں کا رس نچوڑ لوں۔اسے دیکھتے ہی میرا لن کھڑا ہوگیاتھا۔گھر آکر بھی میں ساراوقت رابی میڈم کے بارے میں ہی سوچتارہا ۔

میں نے کمرے پر آکر کھانا بنایا اور کھا کر میڈم کے بارے میں ہی سوچنے لگا کہ ایک بار چودنے کو مل جائے تو پھر جنت کا مزہ مل جائے۔ میرے پڑوس میں ایک  ہاؤس وائف رہتی تھی اس کا شوہر دبئی میں جاب کرتاتھا۔وہ میری گرل فرینڈ بنی ہوئی تھی ۔جب موقع ملتا میں اسے چودتا تھا۔وہ خوبصورت تو تھی  مگر میڈم سے کہیں سے  بھی  برابر نہیں تھی ۔

اگلے دن میں صبح اٹھا اور جلدی جلدی تیار ہو کر آفس کے لیے نکل گیا کیونکہ مجھے تو اپنے میڈم سے ملنے کی جلدی تھی۔آج کا دن کافی مصروف گزرا ۔لنچ ٹائم پر  میڈم نے مجھے اپنے کیبن میں بلالیا اور ہم لنچ کرنے لگے ۔ باتوں باتوں میں مجھے پتا چلا کہ اس کی شادی کو ۸ سال ہو گئے تھے.. پر ابھی تک اس کا بچہ نہیں ہوا تھا۔

یہ سن کر تھوڑا عجیب لگا کیونکہ اتنے سالوں میں ایک بھی بچہ نہیں ہوا۔ شاید اسی وجہ سے اس نے اپنے آپ کو اتنا مینٹین کر کے رکھا ہوا ہے۔ اب تو روز ایسے ہی ہم دونوں کے درمیان باتیں ہونے لگیں۔

پھر ایک دن ایسے ہی باتوں باتوں میں پتا چلا کہ اس کو بچوں کی بہت چاہت ہے۔میں سمجھ گیا کہ  میڈم کا شوہر اس سیکس میں نکما ہی ہوگا ۔میڈم کو پھسانا بہت آسان ہوگا۔یہ سوچتے ہی میرا لن کھڑا ہوگا۔

دن گزرنے لگے اور میڈم رابی اور میں بہت بے تکلف  ہوگئے تھے ۔

 اس دن جب میں باتھ روم گیا تو اپنا سیل فون وہیں اس کی ٹیبل پر بھول آیا۔اتنے ہی وقت میری گرل فرینڈ کا فون آ گیا.. تو میڈم نے فون اٹھا لیا۔ جب میں باتھ روم سے واپس آیا تو دیکھا، کہ میڈم اچانک موڈ ہی بدل گیاتھا۔وہ غصے میں نظر آرہی تھی ۔ مجھے لگا کہ اندر کسی نے کچھ کہہ دیا ہوگا، اس دن پورے دن اس نے میرے سے بات نہیں کی۔ جب اگلے دن آفس آیا تو میری ایک کولیگ جو میڈم کے بہت قریب تھی ۔اس نے  بتایا کہ کل  میری گرلفرینڈ کا فون آیا تھا تو  میڈم نے ریسیو کیا تھا۔ تو مجھے پورا معاملہ سمجھ میں آ گیا کہ میڈم کس بات کے لیے غصہ تھی۔

اب مجھے لگا کہ میڈم بھی میرے میں کچھ زیادہ ہی انٹریسٹ لے رہی ہے۔

ہم لوگوں کے درمیان ایسے ہی چلنے لگا۔ پھر ایک دن  رابی  میڈم نے کہا میں آپ کو پسند کرتی ہوں۔ میں نے بھی موقع دیکھ کر چوکا مار دیا۔ میں نے تو آپ کو جس دن سے دیکھا ہے اسی دن سے آپ کے ہی بارے میں سوچتا رہتا ہوں۔ میں نے اس کے ہاتھ کو پکڑ کر ‘آئی لو یو’ بول دیا.. تو اس نے بھی ‘سیم ٹو یو’ بولا اور وہ م مسکراتے ہوئے اٹھ کر اپنے کیبن میں  چلی گئیں۔میں تو خوشی سے بھنگڑا ڈالنے لگا۔اتنی خوبصورت عورت مجھ پر فدا ہوگئی تھی اور اوپر سے میری باس بھی تھی ۔

میں آفس سے نکلنے لگاتو میری کولیگ اور میڈم بھی  گھر جانے کی تیاری کرنے لگیں ۔میری کولیگ بولی  کل سنڈے ہے تو ہم سب کہیں گھومنے چلتے ہیں۔ میں فوراً تیار ہوگیا۔

پھر اگلے دن میں ، ہماری کولیگ جس کا نام نادیہ تھا اور میڈم رابی  لبرٹی  گھومنے چلے گئے، اس کے ملٹی پلیکس میں فلم دیکھنے گئے۔ ہم دونوں نے کارنر کی سیٹ بک کی.. تاکہ تھوڑا مزہ کر سکیں۔

جب فلم شروع ہوئی تو پورے ہال میں اندھیرا ہو ہی جاتا ہے۔ میں نے اس کے ہاتھ کو پکڑ لیا اور سہلانے لگا.. تو اس نے کچھ نہیں کہا۔ پھر میں نے اپنے ہاتھ کو اس کی ران کے اوپر لے جا کر رکھا.. اور اس کی ران کو سہلانے لگا۔ امم… اہہ… ہائے… یاہ… اس کو بھی مزہ آنے لگا تھا تو میں اپنا دوسرا ہاتھ اس کی کمر میں ڈال کر سہلانے لگا۔

اب ہم دونوں گرم ہونے لگے تھے.. تو میں اس کے سر کو ہلکا نیچے کر کے اس کے ہونٹوں کو چوسنے لگا۔ اب وہ بھی میرا پورا ساتھ دے رہی تھی۔ میں اپنا ایک ہاتھ اس کی شرٹ کے اندر ڈال کر اس کے مموں کو دبانے لگا۔ کیا مست ملائم مال تھا.. ایکدم روئی کے برابر گولے تھے۔

ایک ہاتھ سے اس کے مموں کو پکڑ کر دبا رہا تھا اور دوسرے ہاتھ سے چوت کو سہلا رہا تھا۔ اس کے منہ سے بس سسکاریاں نکل رہی تھیں ‘آہ آہ..’

میڈم کی آواز کچھ زیادہ ہی نکل رہی تھی۔ اب میں اس کے ہونٹوں کو بھی کس کرنے لگا اور ساتھ ہی ساتھ اس کے مموں کو اور چوت کو بھی سہلائے جا رہا تھا۔میڈم نے میرے اکڑے لوڑے کو پکڑلیا۔میں نے جلدی سے اپنا لن پینٹ سے باہر نکال لیا۔اففف میری ہاؤس وائف گرل فرینڈ نے کئی بار میرے لن کو پکڑا تھا مگر میڈم کے روئی جیسے ملائم ہاتھ  سے بہت ہی مزا آرہاتھا۔میڈم دھیرے دھیرے میرے لن کو سہلارہی تھی اور میں اس کے ممے دباتے ہوئے اس کے گلابی ہونٹ چوس رہاتھا۔ہم لوگ اتنے گرم ہو گئے تھے کہ ہمیں اب اور کچھ دکھائی نہیں دے رہا تھا.. بس ہم ایک دوسرے میں کھوئے ہوئے تھے۔اور چدائی کے لیے تڑپ رہے تھے ۔جب میں نے رابی  میڈم کی شلوار کے اندر ہاتھ ڈالا تو اس نے میرا ہاتھ پکڑ کر باہر کھینچ دیا اور بولی  یہ سب ہمیں یہاں نہیں کرنا چاہیے.. اس سب کے لیے یہ جگہ صحیح نہیں ہے۔

میں نے بھی صحیح سمجھا اور میں نے ہاتھ ہٹا لیا میڈم کی چوت سے… پر مجھ سے اب بھی رہا نہیں جا رہا تھا تو میں پھر سے کس کرنے میں لگ گیا۔ اس نے کہا آج ہی سب کرنے کا ارادہ ہے کیا.. تھوڑا صبر کرو.. اتنی جلدی بھی کیا ہے؟ میں نے کہا  میرے لن  کو کون شانت کرے گا۔میڈم  نے ہوس بھری نظروں سے میری طرف دیکھااور ایک دم سے نیچے جھک کر میرےلن کو اپنی زبان سے چاٹنے لگی ۔اف آہ آہ اف آہ ۔میں تو مزے سے پاگل ہی ہوگیا۔میں نے جوش میں میڈم کے سر کو اپنے لن پر دبادیا۔میڈم نے لن اپنے منہ میں لے لیااور چوپا لگانے لگی ۔اف اف آہ آہ اف اف میں اتنی مستی میں آگیا کہ میرے منہ سے اونچی اونچی سسکیاں نکلنے لگ گئیں ۔میڈم نے جلدی سے گھبرا کر لن منہ سے نکال لیا اور گھبرا کر میری طرف دیکھنے لگیں ۔مجھے بھی اپنی غلطی کا احساس ہوگیا۔میں ادھر ادھر دیکھنےلگا ۔شکر ہے سب فلم دیکھنے میں بزی تھے ۔اب میں نے بھی دوبارہ اس کی شلوار میں ہاتھ ڈال دیا اور اس کی پینٹی کے اوپر سے ہی چوت کو سہلانے لگا۔ وہ بڑے مزے کے ساتھ میرا لنڈ کو پکڑ کر اپنے ہاتھ کو اوپر نیچے کر رہی تھی۔

میں اپنا ہاتھ کو رابی  میڈم کی پینٹی کے اندر ڈال دیا میڈم کی چوت ایکدم کلین شیو اور چکنی تھی، میں اپنی ایک انگلی اس کی رسیلی چوت میں ڈال کر اندر باہر کرنے لگا۔ ہمارے ہونٹ ایک دوسرے سے مل گئے ۔اب میڈم میرا لن زور زور سےہلارہی تھی ۔میں اس کی چوت میں انگلی کررہاتھا۔کچھ ہی ٹائم میں ہم دونوں کا پانی چھوٹ گیا اور ہم شانت ہو گئے۔ پھر کچھ آدھے گھنٹے میں فلم بھی ختم ہو گئی.. ہم سب باہر آ گئے۔اب  رابی  میڈم اور نادیہ  نے کچھ شاپنگ کی، پھر ہم سب واپس آ گئے۔

پوری رات میں میڈم کو مس کرتا رہا۔اسے چودنے کے لیے اب مجھ میں صبر ختم ہوتاجارہاتھا۔

جب میں اگلے دن آفس گیا تو دیکھا کہ سویٹی میڈم آج کچھ زیادہ ہی خوش نظر آ رہی تھی۔ میں تو سمجھ گیا تھا کہ یہ کیوں خوش ہے۔ میں نے پھر بھی انجان بن کر پوچھا- کیا بات ہے میڈم جی.. آج تو آپ بہت خوش نظر آ رہی ہو؟ تو انہوں نے کہا  ایک سرپرائز ہے۔ میں نے پوچھا  کیا ہے؟

پر اس نے نہیں بتایا.. اس دن کے ۳ بجے تک میں پوچھتا رہا کہ کیا بات ہے بتا تو دو.. پر اس نے بات نہیں بتائی۔

جب رات میں دس بجے کے آس پاس میڈم کا فون آیا.. تو میں نے پھر پوچھا تو انہوں نے بتایا  کل میرے شوہر کراچی جارہے ہیں ۔ اس کی آج رات ۱۱ بجے کی ٹرین ہے۔

یہ سن کر مارے خوشی کے میں تو پاگل ہوئے جا رہا تھا۔رابی میڈم بولی کل ہم دونوں چھٹی کرتے ہیں ۔اور خوب مزے کرتے ہیں ۔یہ سن کر میں خوشی سے اچھل پڑا۔اچانک  میڈم چپ ہوگئی مجھے فیل ہوا جیسے کوئی آگیا ہو۔اور میڈم نے فون بند کرے بغیر ہی ایسے ہی رکھ دیا۔میں سب باتیں سن رہاتھا۔رابی میڈم کا شوہر آگیاتھا۔وہ کچھ دیر باتیں کرتے رہے اور پھر دونوں سیکس کرنے لگے ۔میڈم اپنے شوہر کا لن چوس رہی تھیں اس کی لذت بھری سسکاریاں سن کر مجھے بھی فل جوش چڑھ گیا۔کچھ دیر کے بعد میڈم کی فل لذت بھری چیخوں کی آواز آئی ۔ان کا شوہر ان کی چوت چوس رہاتھا۔اس کے بعد بس دو منٹ تک ہی چدائی کی آوازیں آئیں اور ان کا شوہر  فارغ ہوگیا۔اور فون بھی بند ہوگیا۔میں فل ہاٹ ہوگیاتھا۔میں  نے اپنے کپڑے اتارے اور اپنےتنے ہوئے لن کو ہاتھ سے مسلنے لگا۔مٹھ مار کر بھی مجھے سکون نہیں ملا یہ سکون تو اب میڈم کی مست چوت ہی دے سکتی تھی ۔رات میں کافی لیٹ سویا۔صبح اٹھایا  تو میں نے دیکھا کہ سویٹی میڈم کی ۵ مس کال پڑی تھیں۔میں نے فوراً کال کیا.. ادھر سے بھی کوئی جواب نہیں ملا تو میں نے بھی سوچا کہ پہلے جلدی سے تیار ہوا جائے۔ میں جلدی سے فریش ہو کر ناشتے کرنے جا ہی رہا تھا کہ سویٹی میڈم کا فون آ گیا۔ میں نے فون ریسیو کیا اور ابھی ‘گڈ مارننگ میڈم جی..’ بولا ہی تھا کہ وہ پوچھنے لگی، کہاں ہو؟ناشتہ کرنے جا ہی رہا تھا کہ آپ کا فون آ گیا۔ میڈم نے کہا  چلو، آج میں بھی آپ کے ساتھ ناشتہ کرتی ہوں۔ میں نے کہا  ہم بندو خان ریسٹورینٹ  میں ملتے ہیں۔ میرے پہنچنے کے ٹھیک ۵ منٹ بعد میڈم بھی پہنچ گئی۔آج میڈم بلیو جینز اور بلیک ٹاپ پہن کر آئی تھی.. کیا آئیٹم لگ رہی تھی۔ میں نے بھی اسے چھیڑتے ہوئے کہا- آج کسی کا قتل کرنے کا ارادہ ہے کیا؟

اس نے ایک قاتل مسکان دی اور کچھ نہیں بولی۔ ہم نے ناشتے میں مرغ چنے   آرڈر کیا اور باتیں کرنے لگے۔ پھر ناشتہ پورا ہوا تو میڈم نے کہا، تم مجھے اپنا گھر نہیں دیکھاؤ گے ؟۔اب تو میرے من میں لڈو پھوٹنے لگا.. تو میں نے بھی کہا- منع کب کیا ہے چلو..میں نے سویٹی کو اپنی بائیک پر بٹھایا اور اپنے کمرے کی طرف چل پڑے۔ کچھ ہی دیر میں ہم گھر  پہنچ گئے۔

گھر میں امی ہی تھیں  ۔بھائی بہن کالج یونیورسٹی گئے ہوئے تھے ۔میں نے میڈم کا امی سے تعارف کروایا  تو امی میڈم سے مل کر بہت خوش ہوئیں ۔ کچھ دیر کے بعد پڑوس کی ایک آنٹی آگئیں اور وہ امی کو اپنے ساتھ مارکیٹ لے گئیں ۔یہ دیکھ کر میں بہت خوش ہوا۔امی کے جانے کے بعد میں میڈم کو لے کر اپنے روم میں آگیا۔میں اور میڈم بیڈ پر بیٹھے تھے ۔ایسے ہی کچھ دیر باتیں کرتے رہے ۔میں میڈم کو چودنے کے لیے بہت بے تاب تھا۔میڈم بھی بہت ہی ہاٹ ہورہی تھیں ۔یہ دیکھتے ہی میں نے میڈم کو اپنی بانہوں میں بھرلیاا ور انہیں کے گولڈن گال چومنے لگا۔میڈم فل جوش سے میرے ہونٹ چوسنے لگیں ۔

ہم دونوں ایک دوسرے کو اس قدر چوم رہے تھے جیسے جنموں سے بھوکے ہوں۔ وہ اپنے ہاتھوں کو میری پیٹھ پر چلا رہی تھی۔ میں بھی اپنے ہاتھ سے اس کے چوتڑوں کو سہلا رہا تھا۔ کبھی میں اپنی زبان  اس کے منہ میں ڈالتا.. تو کبھی وہ اپنی زبان میرے منہ میں گھسیڑ دیتی۔

میں نے اس کو گھما دیا اور کس کرتے ہوئے اس کے مموں کو پیچھے سے دبانے لگا، وہ ایکدم مدہوش ہونے لگی۔ ہم لوگ ایسے ہی کئی منٹ تک کس کرتے رہے، پھر میں نے رابی میڈم کےسارے کپڑے اتار کر ان کو فل ننگا کردیا ۔۔افف کیا نظارہ تھا۔کیا خوبصورت بدن تھا میڈم کا۔ ایکدم سفید دودھ کی طرح اس کے گورا جسم ۔مست ممے اور گلابی نپل میں ان کے مست مموں پر جھپٹ پڑا اور ان کے نپل چوسنے لگا۔آہ آہ آہ اف اف اف میڈم فل مزے سے سسکاریاں لینے لگیں ۔ میں کبھی ان کا ایک مما چوستا اور کبھی دوسرا چوسنے لگتا۔میڈم میرے سر کو اپنے مموں پر دبارہی تھی ۔اور مجھے زور زور سے اپنے ممے چوسنے کا بول رہی تھیں ۔ایک دم میڈم نے مجھے بیڈ پر دھکا دیا اور میرے کپڑے اتارنے لگیں ۔مجھے فل ننگا کرکے میڈم میرے جسم کو  ہوس بھری نظروں سے دیکھنے لگی ۔میرا موٹا اکڑا ہوا لن فل جھٹکے ماررہاتھا۔اف ریحان کتنا موٹا اور بڑا لن ہے تمہارا۔میڈم میرے بڑے لن کو دیکھ کر فل مست ہوگئی تھی ۔میں نے میڈم کو بانہوں میں لے کر بیڈ پر لٹادیا اور ان کو چومنے لگا میں ان  کے ہونٹوں سے شرو ع ہوا اور آہستہ آہستہ ان کی چوت پر پہنچ گیا۔میڈم مزے سے تڑپ رہی تھی چیخ رہی تھی ۔جب میں ان کی چوت پر پہنچا تو ان کی چوت دیکھ کر میں اور گرم ہوگیا۔کیا چوت تھی یار ایک دم مخملی اور گلابی ۔مجھ  سے تو رہا نہیں گیا تو میں نے جھٹ سے اپنا منہ اس کے چوت پر لگا دیا اور چاٹنے لگا۔ وہ تو پہلے سے ہی اتنا گرم ہو گئی تھی کہ ایک دو منٹ چاٹنے کے بعد ہی وہ میرے منہ میں جھڑ گئی، میں اس کے پورا مال کو چاٹ گیا۔

اب میں کھڑا ہوا اور اپنا لن میڈم کے گلابی ہونٹوں پر مارنے لگا۔میڈم نے ایک دم سے اپنا منہ کھولا اور میرا لن منہ میں لے کر چوسنے لگی ۔آہ آہ آہ میں فل مزے سے سسکاریاں بھرنے لگا۔میں میڈم کے ممے دبانے لگا۔وہ اور زور زور سے میرا لن چوسنے لگیں ۔میرا موٹالن پورا ن کے منہ میں نہیں جارہاتھا۔میں بھی جان بوجھ کر دھکے نہیں مارہاتھا۔ورنہ لن ان کے حلق کو بھی پھاڑ دیتا ۔ کافی دیر لن چسوانے کے بعد میں  نے لن میڈم کے منہ سے نکالا اور ان کو بیڈ پر لٹاکر ان کی ٹانگیں اٹھاکر ان کے اوپر آگیا۔آہ آہ آہ  ریحان اب میری چوت میں اپنا موٹالن ڈال دو میری چوت پھاڑ دو ۔رابی میڈم فل مست ہوگئی تھیں ۔

میں نے بھی سوچا کہ اب لوہا گرم ہے ہتھوڑا مار ہی دینا چاہیے۔ میں ایک طرف پڑی اپنی پینٹ کی جیب سے کنڈوم نکال کر لایا اور لوڑے پر لگانے ہی والا تھا کہ اس نے منع کر دیا۔ اور بولی نہیں ریحان  مجھے ایسے ہی چودو.. کنڈوم کے ساتھ نہیں..میں نے اپنا ننگا لنڈ اس کی چوت پر رگڑنا شروع  کر دیا تو وہ لذت بھری  سسکاریاں لینے لگی، کہنے لگی، جانو اب اور زیادہ مت تڑپاؤ.. مجھ سے رہا نہیں جا رہا ہے۔

میں نے اپنا لنڈ اس کی چوت کے چھید پر رکھا اور ہلکا سا دھکا دیا.. تو ابھی تھوڑا سا ہی گھسا تھا کہ زور سے چیخنے لگی- اوئی امی .. مار ڈالا رے.. اف ریحان آرام سے ۔بہت بڑا ہے تمہارا لن ۔آہ آہ آہ آرام سے پلیز۔۔

میں تھوڑا سا رکا اور اسے کس کرنے لگا تاکہ اس کا درد تھوڑا کم ہو جائے۔ کچھ ہی پلوں بعد اس نے اپنی کمر ہلانا شروع  کیا تو میں سمجھ گیا کہ لوڑے نے جگہ بنا لی ہے اور اس کا درد کم ہو گیا ہے۔

پھر تھوڑا سا اپنے لنڈ کو باہر کھینچا اور پورے زور کا دھکا مارا تاکہ میرا پورا لنڈ ایک ہی بار میں اندر چلا جائے۔ میں نے زور کا دھکا مارا.. تو میرا پورا لنڈ اس کی گلابی چوت کو پھاڑتے ہوئے سیدھا اس کی بچہ دانی سے جا کر ٹکرا گیا۔

وہ پھر زور سے چیخی- اوئی ماں.. مار ڈالا رے.. آہ..ہ.. آہ آآہ آآہ ۔۔وہ چیخنے لگیں  ، میں ایک دو منٹ شانت رہا، پھر جب میڈم اپنی گانڈ اوپر اٹھانے لگی.. تو میں بھی اپنے لنڈ کو اندر باہر کرنے لگا۔

اس کے منہ سے لگاتار سسکاریاں نکلنے لگیں- آہ آ..ہ.. اوہ.. ریحان .. اور زور سے.. اور زور سے.. آج میری چوت کو پورا پھاڑ ڈالو.. آآآآآہ ۔۔ اور زور دے چودو..

میں نے اپنی سپیڈ کو بڑھا دیا، پورے کمرے میں اس کی لذت بھری  سسکاریاں گونجنے لگیں۔ اس درمیان وہ ایک بار جھڑ چکی تھی۔ میں تو ابھی بھی پورے جوش میں تھا.. تو میں اپنے پورے جوش میں آکر لنڈ کو اندر باہر کرنے لگا۔ میڈم کی چوت کئی بار پانی چھوڑگئی تھی ۔میں فل طاقت سے میڈم کو چودرہاتھا ۔میڈم کے ساتھ بیڈ بھی چیخ رہاتھا۔ایک بار پھر اس کے جسم میں اینٹھن ہونے لگی اور کچھ ۱۵-۲۰ دھکوں کے بعد مجھے لگا کہ میں بھی جھڑنے والا ہوں، میں نے پوچھا- کہاں نکالوں؟ کہنے لگی- اندر ہی چھوڑ دو.. اگر کچھ ہوتا ہے.. تو میں دیکھ لوں گی۔

اب اس کا بھی جسم اکڑنے لگا.. میں سمجھ گیا کہ یہ پھر سے جانے والی ہے، میں نے بھی اپنی ا سپیڈ کو بڑھا دیا اور اپنا گرم گرم ویرئے اس کی چوت میں بھر دیا اور اس کے ہونٹوں کو چومتے ہوئے اس کے اوپر ہی لیٹ گیا۔

اس دن میڈم کو میں نے دوبار چودا ۔اس کے بعد تو میڈم میری دیوانی ہوگئی ۔ہم نے آفس میں بھی چدائی شروع کردی تھی ۔روزانہ میڈم اپنے آفس میں میرا لن چوستی اور موقع ملتے ہی ہم چدائی بھی کرتے ۔ایک ماہ بعد میڈم نے مجھے یہ خوشخبری سنائی کہ وہ میرے بچے کی ماں بننے والی ہیں۔میڈم آج سات ماہ کی حاملہ ہیں اور آفس سے چھٹی لے کہ گھر میں آرام کررہی ہیں ۔میڈم کی پوری فیملی بہت خوش ہے آخر آٹھ سال بعد وہ ماں بننے جارہی تھیں ۔وہ روزانہ مجھے فون کرکے میرا شکریہ ادا کرتی ہیں اور ساتھ وعدہ بھی کرتی ہیں کہ بچے کو جنم دے کر جیسے ہی وہ چدائی کے قابل ہوں گی وہ مجھ سے اتنا چدوائیں گی کہ ساری کسر پوری ہوجائے گی ۔میں اس کی باتوں پر ہنستارہتا ہوں مگر میرے لن کو شانت کرنے کے لیے میری ہاؤس وائف گرل فرینڈ ہے ۔میں اس کو آج کل روزانہ چود رہا ہوں ۔





Source link

Leave a Comment